کیسے چاندی زلفاں اتری بھید کھلا ہے آج
جیسے بدلہ روپ کسی کا بدلہ ناری داج
تتلی رنگوں والے جوبن پل دو پل میں مات
پل دو پل کی راج کماری پل دو پل کا راج
سانسوں میں رفتار نہیں تو کاہے کی ملہار
بن پھونکوں کے باجا ناہی نہ باجے کا باج
جل جاتے ہیں بک جاتے ہیں ایسے اونے پونے
جن کو ڈالے کونے ماہی ہوتے دیمک کھاج
میں نے شربت بھانج پیا ہے کیا پانی میں آگ
کیا کاجل کی لاگ سہیلی کیا ساجے کا ساج