کیسے کہہ دوں کے صنم مغرور نہیں میری بزم خیال میں آنااسےمنظورنہیں محبت کےدعوےتو بڑے کرتے ہو مگربےرخی محبت کا دستور نہیں اےدل ناداں ابھی حوصلہ نہ ہار منزل نظرکےسامنےہےدورنہیں دل و نظر نےاس کاانتخاب کیا اس میں میراکوئی قصور نہیں