تیری جدائی کا اب گلہ نہیں مجھے
کہ وفا کا صلہ کبھی ملا نہیں مجھے
کاش کاتب تقدیر میری قسمت میں تیری وفا لکھتا
لیکن ! تیری لکیروں میں اس نے لکھا نہیں مجھے
تیری جدائی کی شب اک وحشت سی لگتی ہے
مری قسمت کا بھی اب حوصلہ نہیں مجھے
کبھی توہ مرے دل کی دھڑکنوں کو سنتے
کیوں اپنے دل کے قابل سمجھا نہیں مجھے
تو مری محبت کا چاند اور میں تیری چاندنی تھی
کیوں! تو نے مری طرح سوچا نہیں مجھے
کتنی حسرت تھی مجھے تیری ہو جانے کی
میں صرف تیری تھی تو نے پہچانا نہیں مجھے