کیوں نہ چاہوں کہ تم سے بات کروں ۔۔۔؟
Poet: UA By: UA, Lahoreکیوں نہ چاہوں کہ تم سے بات کروں
 کیوں نہ چاہوں کہ ملاقات کروں
 تم کو دیکھا تو دیکھتے ہی لگا
 تم وہی ہے کہ جس کے دیکھنے کو
 برسوں آنکھوں نے اندھیرے دیکھے
 تم وہی ہو کہ جس کی آرزو میں
 دل نے پل پل ہزار درد سہے
 تم وہی ہو کہ جس کی جستجو میں
 میری آوارہ روح بھٹکتی رہی
 تم کو دیکھا تو دل پکار اٹھا
 روح کو جیسے کہ قرار ملا
 سوئی آنکھوں میں روشنی جاگی
 میرے اطراف میں خوشی جاگی
 دل کے بنجر ویران آنگن میں
 بہار آبسی ہے خزاں بھاگی ہے
 جیسے ہر سو ترنگ جاگی ہے
 اب ملے ہو تو کیوں میں دور رہوں
 کیوں بھلا تم سے اتنی دور رہوں
 کیوں نہ چاہوں کہ تم سے بات کروں
 کیوں نہ چاہوں کہ ملاقات کروں
More Love / Romantic Poetry






