پیروں کے چھالوں کو گن کے بہت روئے ہم ہیں
کسی کی یاد آج آئی تو بہت روئے ہم ہیں
تنہا اداس راتوں میں اکثر انم
چور دل کے ٹکڑوں کو گن کے بہت روئےہم ہیں
خزاں میں سوکھے پھولوں کی پنکھڑیاں
چن کر اپنے دامن میں بہت روئے ہم ہیں
جانے والے سے گلہ تو نہیں کچھ بھی لیکن
زندگی کی راہوں پر خود کو تنہا پا کر بہت روئے ہم ہیں
انا کی دیوار ہی حائل رہی ہمارے درمیاں
پانی میں خود کا عکس تنہا دیکھ کر بہت روئے ہم ہیں
لذت دنیا چھوڑ کرتنہا اکیلے میں اکثر دوستو
آئینے میں اپنے بے رونق چہرے کو دیکھ کر بہت روئے ہم ہیں
اداس راتوں میں تاروں کے درمیاں تنہا چاند دیکھ کر
اپنی اھوری محبت کے سوگ میں بہت روئے ہم ہیں
مایوس ہو کر ہر اپنے پرائے رشتوں سے ہم
گر کر خدا کےخضور سجدوں میں بہت روئے ہم ہیں