دیکھے جو اس کےگیسوئے خمدار
دل ہو گیا اس کی زلفوں میں گرفتار
آج اسےملنے کو دل ہے بےقرار
یہی ہے انتظار کہ کب ہوگادیدار
مجھےسنبھلنےکاموقع نہیں دیتا
میرےدل پہ وہ ایسا کرتاہے وار
میں اس کا پیار پانے کی خاطر
گرا دوں گا راستے کی ہر دیوار
آبھی جاؤ اب اور نہ تڑپاؤ صنم
تمہارےسواگت کوبیٹھاہوں تیار