Add Poetry

گل دار درختوں پہ ثمر کیسے ملے گا

Poet: zaigham jaffery By: zaigham jaffery, Daska

گل دار درختوں پہ ثمر کیسے ملے گا
گھپ رات اندھیری میں قمر کیسے ملے گا

قسمت بھی مکدر میرا ہمدم نہیں کوئی
ہوتا نہیں مجھ کو تو صبر کیسے ملے گا

اکثر جو مرے خوابوں کو سندر ہے بناتا
وہ جانِ ادا جانِ جگر کیسے ملے گا

بے چین گزرتی ہیں بنا جس کے یہ راتیں
بتلائے کوئی شخص خبر کیسے ملے گا

نا جانے ہوئی کیسی خطا سجدوں کے اندر
دوبارہ دعاوں میں اثر کیسے ملے گا

ہم نے جو لڑکپن میں گنوایا ہے خزینہ
پھر سے وہ خزینہ ء قدر کیسے ملے گا

غربت میں سبھی سوچتے ہیں جعفری لیکن
مفلس کو رقم والا شجر کیسے ملے گا

Rate it:
Views: 306
06 Jul, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets