Add Poetry

گمراہی کی تیرگیوں میں ہدایت کی روشنی پائی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

گمراہی کی تیرگیوں میں ہدایت کی روشنی پائی
محبت نے دی مفیدگی، تو اطاعت کی روشنی پائی

میں اپنی شناخت کا کوئی گوشہ نشین تو نہیں
کیوں مہذب نے سوچ میں رسالت کی روشنی پائی

یہ حال مست زندگی گنہگاری سے تو نہیں بچ سکتی
ہر ملے شخص سے میں نے حکایت کی روشنی پائی

خوش دماغی ایک نعمت ہے، جسے مل جائے کہیں
نفیس چیزون نے تو ہمیشہ نزاکت کی روشنی پائی

عیار زمانے سے کچھ ترک ہونے کو ہے کیونکہ
کچھ بھٹکتی رعیت سے ہم نے رعایت کی روشنی پائی

کیفیت حال تفسیر کرون بھی تو کس سے سنتوشؔ ؟
جنہوں نے دیئے دکھ اُن سے اصلیت کی روشنی پائی

 

Rate it:
Views: 505
03 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets