گمراہی کی تیرگیوں میں ہدایت کی روشنی پائی
محبت نے دی مفیدگی، تو اطاعت کی روشنی پائی
میں اپنی شناخت کا کوئی گوشہ نشین تو نہیں
کیوں مہذب نے سوچ میں رسالت کی روشنی پائی
یہ حال مست زندگی گنہگاری سے تو نہیں بچ سکتی
ہر ملے شخص سے میں نے حکایت کی روشنی پائی
خوش دماغی ایک نعمت ہے، جسے مل جائے کہیں
نفیس چیزون نے تو ہمیشہ نزاکت کی روشنی پائی
عیار زمانے سے کچھ ترک ہونے کو ہے کیونکہ
کچھ بھٹکتی رعیت سے ہم نے رعایت کی روشنی پائی
کیفیت حال تفسیر کرون بھی تو کس سے سنتوشؔ ؟
جنہوں نے دیئے دکھ اُن سے اصلیت کی روشنی پائی