گپ شپ تو بہت ہوتی
Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri
گپ شپ تو بہت ہوتی
پھر بھی یہ خلش رہتی
گر ہاتھ ملائے تو
الفت کو جگہ ملتی
نفرت پہ کبھی مت چل
دل میں یہ پھٹن لاتی
رشتوں کو نبھانے سے
وہ رنگ بدل دیتی
ممکن ہے کہ نکھرے تب
پتھر پہ حنا گھستی
دھیرے ہی سہی لیکن
جنبش سی مگر دکھتی
ایفائے عہد کے بھی
جزبہ سے جو بھر لیتی
ناصر تو مسافر ہے
لو، سرد بھی کچھ چلتی
More Love / Romantic Poetry






