گھبرانا نہیں تھا
Poet: Asad By: Asad, mpkپیار کیا تھا جب تو پھر چھپانا نہیں تھا
 گھبرانے کی ضرورت نہیں تھی گھبرانا نہیں تھا
 
 پیار خوشبو ھے اسد سدا مہکتا رھتا ھے
 دل کے گلشن کو کبھی مرجھانا نہیں تھا
 
 یار کی بے وفائی پر کوئی گلا کیوں کر ہو ؟
 گر شکوہ تھا کوئی تو بھی لب پر آنا نہیں تھا
 
 جو وقت گذرا ھے خواہ اچھا ہو کہ برا
 گذرے لمحے ماضی تھے انکو دھرانا نہیں تھا
 
 دور رہنے میں یار اگر بھلائی ھے
 تو پھر تمہیں ھمدم !! قریب اپنے آنا نہیں تھا
More Love / Romantic Poetry






