ہاتھ کی لکیر

Poet: By: Hukhan, karachi

سوچ رہا ہوں اسے اپنا بنا ہی لوں
ہاتھوں میں اک نئی لکیر بنا ہی لوں
آنکھوں میں کچھ نئے خواب سجا ہی لوں
پھر سوچتا ہوں دل کو اپنے سمجھا ہی لوں
دل کی نگر ہی جو نہیں اپنی اسے کیسے اپنا لوں
خان یہ بستی اپنی نہیں بوسیدہ خوابوں کی نئی بستی بنا ہی لوں

Rate it:
Views: 467
12 Dec, 2017