سوچ رہا ہوں اسے اپنا بنا ہی لوں ہاتھوں میں اک نئی لکیر بنا ہی لوں آنکھوں میں کچھ نئے خواب سجا ہی لوں پھر سوچتا ہوں دل کو اپنے سمجھا ہی لوں دل کی نگر ہی جو نہیں اپنی اسے کیسے اپنا لوں خان یہ بستی اپنی نہیں بوسیدہ خوابوں کی نئی بستی بنا ہی لوں