لفظوں کی قطا روں نے تیرےنقش تراشے
قرطاس کے سینےپہ سجا کر تجھےرکھ
اک یاد ہی تیری تو اجالوں کی طرح ہے
ہرشام چراغوں کو بجھا کر تجھے رکھ
میں تیرے لئےاپنے مقدر سےلڑا ہوں
اپنےہی مقدر کو ہرا کر تجھے رکھ
اک پل بھی تیری یاد سےغافل نہ ہوا میں
آنکھوں کے جھروکوں میں بٹھا کر تجھے رکھ
محبوب نے تیرے درد کو مٹنےنہ دیا ہے
کلیوں کيطرح دل مين اكا كرتجهي ركها.