Add Poetry

ہر ایک چیز میں جیسے نشان ہوتی ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

ہر ایک چیز میں جیسے نشان ہوتی ہے
ہر ایک پھول پہ مجھ کو گمان ہوتی ہے

کروں تو کیسے کروں امتحاں کی تیاری
کتاب ہاتھ میں ہے نہ ہی دھیان ہوتی ہے

تری جھلک کے لیے کھڑکیوں کو تکتی ہوں
ملی ہے جب سے خبر یہ مکان ہوتی ہے

ترے سوا مری نظروں میں کوئی جچتا نہیں
جو د یار دل میں بسا ہے وہ جان ہوتی ہے

ہے میرا دل جو محبت میں اس قدر گھائل
قصور اس میں تو چاہے نہ مان ہوتی ہے

میں کچھ بھی سوچوں مگر تجھ کو بھولتی ہی نہیں
کہ میری سوچوں کا سارا جہان ہوتی ہے

مرے خلوص و وفا کو پرکھ لیا تو نے
صلہ بھی دیتا ہے اب امتحان ہوتی ہے

Rate it:
Views: 283
10 Jun, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets