ہر رنگ محبت کا مٹا گیا

Poet: Benish Sana By: Benisha Sana, Gujrat

یہ سال بھی تھا ہر سال کی طرح
اس سال کی پہلی صبح
بہت چمکدار تھی
ہر سو روشنی تھی
رنگ تھے، بادل تھے
ہر چیز تھی بہت حسیں

اٹھا کر ہاتھ دعا کے لئے
ان خوشیوں کی بقا کے لئے

میں نے امید کا دیا
پھر سے روشن کیا
اس دیے کی لو
پھیل گئی ہر سو

خو شیوں کے رنگ تھے
سب میرے سنگ تھے

پھر ہوا کا اک جھونکا آیا
اس نے یہ دیا بجھایا

اس دیے کا دھواں چار سو چھا گیا
اور
ہر رنگ محبت کا مٹا گیا

Rate it:
Views: 500
16 Dec, 2013