یہ سال بھی تھا ہر سال کی طرح
اس سال کی پہلی صبح
بہت چمکدار تھی
ہر سو روشنی تھی
رنگ تھے، بادل تھے
ہر چیز تھی بہت حسیں
اٹھا کر ہاتھ دعا کے لئے
ان خوشیوں کی بقا کے لئے
میں نے امید کا دیا
پھر سے روشن کیا
اس دیے کی لو
پھیل گئی ہر سو
خو شیوں کے رنگ تھے
سب میرے سنگ تھے
پھر ہوا کا اک جھونکا آیا
اس نے یہ دیا بجھایا
اس دیے کا دھواں چار سو چھا گیا
اور
ہر رنگ محبت کا مٹا گیا