ہر روز نہ سہي کبھي کبھي تو ملا کر
Poet: Faryad Pagal By: Faryad Pagal, narrowalہر روز نہ سہی کبھی کبھی تو ملا کر
 ميں ہو جاؤں بس تيرا مجھ سے ايسا گلہ کر
 
 رقص کر کے آتے آنسو بھی تيرے رخسار پر
 اے شبنمی پھول تو ميرے تاک جگر پہ سجا کر
 
 چاندنی رات ميں پردہ پوش ہو کر نکلا کرو آنگن ميں
 کہيں چاند ہی کافر نہ ہو جائے تيرے قدموں ميں آکر
 
 پرياں بھی سجتی سنورتی ہيں پرستان ميں
 تيرے حسن وجمال کی قسم کھا کر
 
 جزيرہ عشق سے آيا ہے شہزادہ بن کر پاگل
 اے عفت و حيا کی شہزادی اپنی الفت تو عطا کر
More Love / Romantic Poetry






