ہر روز نہ سہي کبھي کبھي تو ملا کر

Poet: Faryad Pagal By: Faryad Pagal, narrowal

ہر روز نہ سہی کبھی کبھی تو ملا کر
ميں ہو جاؤں بس تيرا مجھ سے ايسا گلہ کر

رقص کر کے آتے آنسو بھی تيرے رخسار پر
اے شبنمی پھول تو ميرے تاک جگر پہ سجا کر

چاندنی رات ميں پردہ پوش ہو کر نکلا کرو آنگن ميں
کہيں چاند ہی کافر نہ ہو جائے تيرے قدموں ميں آکر

پرياں بھی سجتی سنورتی ہيں پرستان ميں
تيرے حسن وجمال کی قسم کھا کر

جزيرہ عشق سے آيا ہے شہزادہ بن کر پاگل
اے عفت و حيا کی شہزادی اپنی الفت تو عطا کر

Rate it:
Views: 485
21 Nov, 2010