ہر ملاقات سے ڈر لگتا ہے

Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Attock

بات دن کی نہیں، مجھے رات سے ڈر لگتا ہے
گھر کچا ہے میرا، مجھے برسات سے ڈر لگتا ہے

اس نے تحفے میں دیے مجھ کو خون کے آنسو
زندگی اب تیری سوغات سے ڈر لگتا ہے

چھوڑو پیار کی باتیہں، کوئی اور بات کرو
اب تو پیار کی ہر بات سے ڈر لگتا ہے

میری خاطر کہیں وہ بدنام نہ ہو جائیں
اس لئے اُس کی ہر ملاقات سے ڈر لگتا ہے

اپنوں میں رہ کر کچھ ایسے زخم کھائے ہیں
کہ ہمیں اب اپنی زات سے ڈر لگتا ہے

Rate it:
Views: 779
04 Sep, 2010
More Love / Romantic Poetry