ہر گام پہ حالات سے اک نقش بنا ہے
Poet: ضیاء By: ضیاء, Multanہر گام پہ حالات سے اک نقش بنا ہے
احساس مرا چاروں طرف پھیل گیا ہے
میں بھی ہوں تہی دست خریداروں کی صف میں
بستی میں مری مصر کا بازار لگا ہے
چاہے گا بھلا کون ہو دیواروں کا قیدی
تقدیر مگر بیر ہواؤں سے پڑا ہے
برتے ہوئے الفاظ مرے شعر نہ چھوئیں
حالات نئے ہیں مرا احساس نیا ہے
موجیں مرے پاؤں سے دبی ریت نہ لے جائیں
ارمان کے ساحل پہ کوئی سوچ رہا ہے
ہر موڑ پہ میں خود سے ملا ہاتھ پسارے
میں نے ہی مری سوچ پہ ہر وار کیا ہے
More Love / Romantic Poetry






