ہم آنکھوں کو سمجھاتے رہتے ہیں

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

ہم آنکھوں کو سمجھاتےرہتےہیں
مگر پھر بھی اشک بہتےرہتےہیں

ہم تو کبھی اف تک بھی نہیں کرتے
خاموشی سےغم سہتےرہتے ہیں

کسی سےبچھڑنےکا کیا ماتم کرنا
زندگی میں نئے لوگ آتےرہتےہیں

ہمارےدکھوںسےکوئی اداس نا ہو
دنیا کےسامنےہم مسکراتےرہتےہیں

زیست طوفانوں کا اک سمندر ہے
ہم بےفکرہو کر ناؤ چلاتےرہتےہیں

Rate it:
Views: 302
28 Jul, 2011