دل میں ہائیں ہیں آنکھوں میں نالے ہیں
ہمیں نہ ستاؤ ہم تمہارے چاہنے والے ہیں
محبتوں بھرے خط جو لکھے تھے تم نے
وہ اپنی جان کی طرح ہم نے سنبھالے ہیں
کبھی وصل ہوا تو دکھائیں گے تمہیں
ہمارے دل میں ہجر کے جتنے چھالے ہیں
انجانے میں آپ سے پیار کر بیٹھے
کیا علم تھا کے آپ دل کے کالے ہیں
ہم نے تو جس کسی کو دوست جانا ہے
اسی نے ہمارے لیے نفرتوں کے ناگ پالے ہیں
آخری دم تو آ کے مل جاؤ اصغر سے
یوں لگتا ہے ہم دنیا سے جانے والے ہیں