وہ میرے دل میں پھیرے پانے لگے ہیں یوں لگتا ہے ہم جان سے جانے لگے ہیں میرے صبر کو وہ آزمانے لگے ہیں اپنے ستم کی رفتار بڑھانے لگے ہیں اپنی جدائی کا زہر ہمیں پلا کر اب دن رات ہمیں رلانے لگے ہیں