ہم جب بھی ان سے عرض وصال کرتےہیں
جواب میں وہ الٹےسیدھے سوال کرتےہیں
میری کسی بات کی انہیں پرواہ نہیں
ہم غریبوں کا لوگ کب خیال کرتےہیں
وہ جو میری خبر ہی نہیں لیتےکبھی
جسکی خاطرسکون پائمال کرتےہیں
عید کےدن تو مجھےملنےآؤگےیا نہیں
ہم ان سےصرف اتنا سوال کرتے ہیں
ہم تو کسی کےبچھڑنےکا سوگ نہیں مناتے
وہ اور ہوں گےجو دیوانوں ساحال کرتےہیں