ہم سمجھے وہ دل کی پیاس بجھانےآئےہیں حقیقت میں وہ تشنگی بڑھانے آئے ہیں وہی پرانے شکوےو گلے وہی شکاہیتیں پھروہی پرانی کہانی دھرانے آئے ہیں آج میرا ویران گھر کتنا پر رونق لگتا ہے مجھےملنے میرے یار پرانے آئے ہیں