ہم شرابی نہیں دنیا شرابی لگتی ہے ہر کسی کو گزری زندگی خوابی لگتی ہے دیکھتے ہی کسی سے دل نہ لگا لینا جہاں دُور سے دیکھی ہر چیز نیابی لگتی ہے