Add Poetry

ہم فقط اِک یاد بن کر رہ گئے

Poet: UA By: UA, Lahore

دردِ ہجر ہنستے ہنستے سہہ گئے
برسات بن کر وصل کے پل بہہ گئے
بیخودی میں ہم سے وہ کیا کہہ گئے
ہم فقط اِک یاد بن کر رہ گئے

پہلے سی کوئی بات ہوئی
نہ ہی ملاقات ہوئی
پہلے سے جزبات ہوئے
نہ ہی وہ حالات ہوئے
برسات بن کر وصل کے پل بہہ گئے
ہم فقط اِک یاد بن کر رہ گئے

وہ جنہیں میری تمنّا تھی کبھی
جو مجھے اپنا سمجھتے تھے کبھی
آشنا سے وہ اچانک کسطرح
اجنبی بن کر سراسر رہ گئے
ہم سے جاتے جاتے اتنا کہہ گئے
تم فقط اِک یاد بن کر رہ گئے

دردِ ہجر ہنستے ہنستے سہہ گئے
برسات بن کر وصل کے پل بہہ گئے
بیخودی میں ہم سے وہ کیا کہہ گئے
ہم فقط اِک یاد بن کر رہ گئے
 

Rate it:
Views: 331
31 May, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets