اس کا جو دیدار ہو گیا ہے
اپنا تو بیڑہ پار ہو گیا ہے
ہم نہیں جانتے محبت کیا ہے
لگتا ہے ہمیں پیار ہوگیا ہے
اس کی محبت ملنے کے بعد
جیون پر بہار ہو گیا ہے
ہم نے خود کو لاکھ بچانا چاہ
مگر دل بےاختیار ہو گیا ہے
ایک بار نظر سے نظر کیا ملی
اسے بھولنا دشوار ہو گیا ہے