ہم نہیں ہے تو زمانہ بھی نہیں ہے اس شہر میں کوئی فسانہ بھی نہیں ہے محبت کی منزل پر کئ سپنے سجھائے دل کا راستہ ہے جہاں کوئی روانہ بھی نہیں ہے اس نے صحرا میں گنوا دیں آنکھیں اپنی جب لوٹ کر آئی تو آنکھوں میں کاجل بھی نہیں ہے