ہم نے تو اس سے بھی نبھا لی ہے

Poet: چاند ککرالوی By: مصدق رفیق, Karachi

ہم نے تو اس سے بھی نبھا لی ہے
دل محبت سے جس کا خالی ہے

اب تو آ جا اے دھوپ کھڑکی پر
برف آنکھوں میں جمنے والی ہے

چھاؤں بھی اب سکوں نہیں دیتی
جسم نے اتنی دھوپ کھا لی ہے

کچھ بنانے کی پھر ضرورت کیا
اس کی تصویر جب بنا لی ہے

ختم جھگڑا نہیں ہوا گھر کا
جب کہ دیوار بھی اٹھا لی ہے

جس پہ چاہت کے پھول کھلتے تھے
تم نے وہ شاخ کاٹ ڈالی ہے
 

Rate it:
Views: 185
25 Jun, 2025