ہم نے جسے دل میں بسایا تھا
اسی نے دل کا گلشن جلایا تھا
اپنے دل کاگلزار لٹا کر بھی
کوئی شکوہ لب پہ نہ آیاتھا
دل ٹوٹنے کا اتناعادی ہوچکاہے
ہرستم ہنس کر جھولی پایا تھا
آنکھ کھلی تو مسمار ہو گیا
جو سپنوں کا محل بنایا تھا
وہ سب کچھ لوٹ کرلےگیا
جو دل کا محافظ بن کرآیاتھا