ہم نے پایا ہے محبت میں خسارہ جاناں
تو نے پوچھا ہی نہیں حال ہمارا جاناں
رات گہری تھی سمندر بھی بہت ظالم تھا
دور کر دیتی تھی ہر لہر کنارا جاناں
تیری زلفوں میں مہک تھی کہ وہ جادو تھا
تیری آنکھوں میں چمک تھی کہ شرارا جاناں
سب مجھے چھوڑ گئے ، اور کسی کا سمجھے
تم نہ چھوڑو مجھے اب یار خدارا جاناں
راہ سے گزرے تھے نہ لوٹ کہ دیکھا تو نے
میں نے منڈیر سے جھانکا تو پکارا جاناں
شہر کا شہر مجھے تم پہ فدا دکھتا ہے
ہر گلی ہوتا رہا چرچا تمھارا جاناں