Add Poetry

ہم چاند سے چاندنی راتوں میں جب ذکر تمھارا کرتے ہیں

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

ہم چاند سے چاندنی راتوں میں جب ذکر تمھارا کرتے ہیں
طوفان جو دل میں رہتے ہیں آنکھوں میں اتارا کرتے ہیں

اک چیخ سی رہتی ہے دل میں اور لب ہیں کہ پتھر کے ٹکڑے
خاموش صداؤں میں تیرا ہی نام پکارا کرتے ہیں

ناکامیء الفت کے سارے غم اپنے ہی حصے میں آئے
ہم بال بکھیرے پھرتے ہیں وہ زلف سنوارا کرتے ہیں

ملتے ہیں زمانے میں اکثر غم دے کے ہمیں ہنسنے والے
کوئی تو بتا دے ان کا پتا جو درد کا چارہ کرتے ہیں

آہوں کی حقیقت ہے کتنی ہم کو ہے خبر ، ہم سے پوچھو
احسا س کی اجڑی بستی میں رو رو کے گزارا کرتے ہیں

غیرں سے شکایت کیا کرتے جب اپنے بھی نکلے بیگانے
کب خاک بسر ہم سے لوگوں کو لوگ گوارا کرتے ہیں

کس بات کی الجھن ہے تم کو ، کس بات کی پردہ داری ہے
چہرے سے تمھارے ٹوٹے ہوئے خوابوں کا نظارہ کرتے ہیں

اظہار کے سو سو طور ہیں گر اظہار کوئی کرنا چاہے
زاہد جو زباں سے کہہ نہ سکو آنکھوں سے اشارہ کرتے ہیں

Rate it:
Views: 1060
02 Mar, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets