ہم کلامی کی عادت ہو گئی
تیرے بعد یہ حالت ہو گئی
تم سے ملتے تھے بےسبب
ملتے ملتے محبت ہو گئی
سکون ملتا ہے تیری دید سے
تیری دید تو عبادت ہو گئی
سنبھال رکھے ہیں تیرے خط
میری ان سے رفاقت ہو گئی
دیکھ کر وہ مسکرائی تھی بے سبب
میں یہ سمجھا اسکی عنایت ہوگئی