ہم کچھ اس طرح سے عبادت کرلیتےہیں کسی حسیں چہرے کی زیارت کرلیتےہیں ان کےدل کا ویزہ تو ہمیں مل نہ سکا ان کےشہر جا کراختیارسکونت کرلیتےہیں آج نفرت کےجتنےناگ ہیں سارےکچل کر ایک بار پھر تم سے ہم محبت کر لیتےہیں