Add Poetry

ہم کہ صحرا برد ہوئے

Poet: shaheenawan By: shaheenawan, haripur hazara

 یہ گجرے باہوں کے
یہ کاجل آنکھوں کا
یہ آنسو پلکوں کے

کیوں ہم پر ہنستے ہیں ، آوازے کستے ہیں

یہ تکیہ میرے بسترکا
سپنے میری نیندوں کے

کب چیں سے سوتے ہیں ،کیوں شب بھر روتے ہیں

اب قدم مسافت سے بوجھل ہوئے جاتے ہیں
ہم اپنی ہی آنکھوں سے اوجھل ہوئے جاتے ہیں
دیپک یہ امید کے مدھم ہی نہ ہو جائیں
صحراؤں کے یہ ٹیلے پرنم ہی نہ ہو جائیں

کس نگر پڑاؤ ہے ،کس دیس ٹھکانہ ہے

منزل ہے کہاں اپنی کس سمت جانا ہے

خوشیاں بھی ہیں صدمے بھی ،یہ جھل تھل جزبے بھی

اب تیرے سپرد ہوئے
اس نیند سے کیا جاگے

ہم صحرا برد ہوئے

Rate it:
Views: 374
26 Sep, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets