ہمہارے دیس میں یہاں صبح ہو رہی ہے
کیسےجاگوں تیری یاد پاس سو رہی ہے
ہمارے مقدر میں تمہاراملن لکھا ہی نہیں
لیکن تمہارےہجر میں آنکھ رورہی ہے
مقدر کےلکھےکو کون ٹال سکتا ہے
تو کیوں اشکوں سےتکیےبھگو رہی ہے
ہر روز فون پہ مجھ سےباتیں کرکے
میرےسارےشکوےگلےدھورہی ہے