ہمارے پیار کا تاج محل تیار ہو گیا ہے
مگر محبوب سے ملنا دشوار ہو گیا ہے
جو میری ہاں میں ہاں ملاتا رہتا تھا
اب وہ پہلے سے ہوشیار ہو گیا ہے
ہم نہ جانے کیسے سنبھل پاہیں گے
لگتا ہے عشق کا بخار ہو گیا ہے
اس سے بچھڑ کر جی تو رہا ہوں لیکن
اس کے بنا جینا قہر ہو گیا ہے