ہمیں بڑا ناز تھا جن کی قربت پر
آج وہی نہیں آئے میری تربت پر
وہ اتنے جلد کیسے بدل گئے
ہمیں بھروسہ تھاجنکی الفت پر
مقدرنےتوہمیں درد ہی بانٹےلیکن
ہم صبرکرتےرہے ہر مصیبت پر
اشکوں کوامرت سمجھ کرپیتےرہے
ہمیں بھلاکون داددیتاہماری ہمت پر
جس نے اصغرکی روداد غم سنی
اسےافسانےکاگماں ہواحقیقت پر