ہمیں یاد کرنے کرنے کی عادت نہیں اسے
وقت برباد کرنے کی عادت نہیں اسے
ہو گیا ہے مصروف دنیا کی کاموں میں
ملتی نہیں ہے فراغت چاہت کی اسے
بہت آرزو تھی اسے دیوتا مانتے ہم
مسکرانے کی اب حاجت نہیں اسے
رہتا ہے وہ تصورات میں کہیں دور
ملنے ملانے کی فرصت نہیں اسے