ہو رات ہجر کی لیکن وصال ہوتا ہے
یہ درد اپنا چھپانا کمال ہوتا ہے
تھی زندگی تو ہمیشہ سے ہی بہت تنہا
کیوں اب برا مرا فرقت میں حال)ہوتا ہے
یہ فاصلہ کبھی پل بھر میں مٹ بھی سکتا تھا
"کہاں کسی کو کسی کا خیال ہوتا ہے "
وہ بات بھی تو محبت کی بات ہوتی ہے
وہ سال بھی تو مسرت کا سال ہوتا ہے
نہ پوچھو مجھ سے کبھی بھی سوال تم ایسا
جواب جس کا بہت ہی محال) ہوتا ہے
خوشی تو اس کے بھی ہوتے ملی نہ تھی وشمہ
گو غم گسار دکھوں پر تو ڈھال) ہوتا ہے