ہو سکتی نہیں جس کی کوئی بات علیحدہ
Poet: zain shakeel By: zain shakeel, gujratہو سکتی نہیں جس کی کوئی بات علیحدہ
اس شخص سے اب کیسے کریں ذات علیحدہ
دنیا سے نبھاؤں یا کروں تم سے محبت
پہلے تو ہوا کرتے تھے حالات علیحدہ
وہ شہر کو پہلے ہی سنا آتا ہے ہر بات
کرتا ہی نہیں مجھ سے کوئی بات علیحدہ
ان ہجر کے طعنوں پہ بھی رو پڑتا ہے یہ دل
آنکھوں سے ہوا کرتی ہے برسات علیحدہ
تم بھی تو نہیں کرتے رہے ہجر کا ماتم؟
کیا تم نے گزاری ہے کوئی رات علیحدہ؟
وہ شخص، زمانے میں سمایا ہوا اک شخص
ہے جس کی زمانے سے ہر اک بات علیحدہ
فرصت میں کبھی زین اسے دیکھ نہ پائے
اب کیسے کریں اس سے ملاقات علیحدہ
More Love / Romantic Poetry






