ہو کر رہے گا

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mirpurkhas

 دل تم کو اپنا اس طرح چاہتا ھے
مرنے والا جیسے کوئی بقاء چاہتا ھے

تیرے میرے ہاتھ مانو کچھ نہیں یعنی
ہوکر رہے گا وہی جو خدا چاہتا ھے

پیار مت کیجئو میں پھر سے کہتا ہوں
دیکھ خود کا اپنے اگر تو بھلا چاہتا ھے

آہ کس کم بخت کو بتلا تو نہیں عزیز
دل تم کو دائم اپنا یار سدا چاہتا ھے

چھوڑ خود غرضی تو پیار میں اسد
وفا کے بدلے اگر تو وفا چاہتا ھے

Rate it:
Views: 144
02 Jan, 2023
More Love / Romantic Poetry