ہونٹ ہیں خشک
Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usaہونٹ ہیں خشک عجب سی تشنگی ہے
ساقی پلا دے اب جو کچھ بچی کچی ہے
ٹھانی ہے تیرے ہاتھ سے ہی پیوں گا میں
اسی لگی ہوئی ہے جو کبھی کسی سے نہ بجھی ہے
تیرے لیے ہے جینا تیرے لیے مرنا یاد رکھ
تو ہی میری زندگی تو ہی میری بندگی ہے
ساز دل ساقی اک بار چھیڑ دے پھر تو اب
گل کے ساتھ کھلے اسی میں میری زندگی ہے
میری بےبسی کا عالم کوئی میرے دل سے پوچھے
میں نے جس جگہ سر جھکایا وہاں ختم بندگی ہے
پینے کا جب مزا ہے آنکھوں سے تیری پی لوں
صراحی سے پینے میں آخر کیا مزا بندہ پرواری ہے
More Love / Romantic Poetry






