مری وفا کا ذرا اعتبار کر لینا
ہے عرض جان حیا مجھ سے پیار کر لینا
تمھاری آنکھوں میں کاجل ، لبوں پہ لالی ہو
ہو سر پہ دھانی چنریا قمیص کالی ہو
جو ملنے آؤں تو سولہ سنگار کر لینا
ہے عرض جان حیا مجھ سے پیار کر لینا
حسیں رتوں میں ، مہکتی ہوئی بہاروں میں
دکھائی دینا محبت لیے نظاروں میں
بہار ہو نہ ہو جشن بہار کر لینا
ہے عرض جان حیا مجھ سے پیار کر لینا
مری وفا کا ذرا اعتبار کر لینا
ہے عرض جاں حیا مجھ سے پیار کر لینا