Add Poetry

ہے نیاز عشق سے بے خبر جو نہ نکلے پردۂ ناز سے

Poet: بدیع الزماں سحر By: مصدق رفیق, Karachi

ہے نیاز عشق سے بے خبر جو نہ نکلے پردۂ ناز سے
دل غزنویؔ میں تڑپ تھی کیا کوئی پوچھے زلف ایازؔ سے

مرے حال دل کی روایتیں یہ چھپی چھپی سی حکایتیں
یہ کہاں کہاں نہ پڑھی گئیں ترے روئے مصحف ناز سے

مرے دل کو آ مرے میت لے مرے جسم و جان کو جیت لے
کہیں ہار جائے نہ زندگی غم ہجر ہائے دراز سے

یہ شکستہ تار یہ کشتہ تن یہ غنا میں ڈوبا ہوا بدن
سنو دھیمے دھیمے ہے نغمہ زن یہ خموشیٔ لب ساز سے

یہ ہے کور چشموں کی انجمن ہے بلا سے میری یہ ضو فگن
یہاں کس نظر میں ہے بانکپن جو ملائے دیدۂ باز سے

مرے دل کے تار کو چھیڑ کر جو اٹھے یہ نالۂ پر اثر
تو جلا نہ دے ترے بام و در یہ شرار شعلۂ ساز سے

یہ کمال شانہ نہیں سحرؔ ہے جمال آئینۂ نظر
یہ پریشاں کیسے سنور گئی ذرا پوچھو زلف دراز سے
 

Rate it:
Views: 40
24 Jun, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets