یوں تنہائی میں بیٹھ کرآنسو نہ بہا کبھی اصغر کو بھی دے دے صدا تم کبھی امید کا دامن نہ چھوڑنا خدا سنتا ہے ہم سب کی دعا تم مجھ سےکیوں رہتے ہو خفا بتاتو دو میری کیا ہے خطا