یوں کرو

Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachi

ایک پھانس چبھتی ہے
اور درد ماضی کے سارے جاگ اٹھتے ہیں
اک خراش آتی ہے
اور گھاؤ وہ سارے
جن کو بھرنے میں ہم نے
مدتیں بِتائی ہیں
پھر سے رِسنے لگتے ہیں
ٹیسیں اٹھنے لگتی ہیں
کرب چبھنے لگتے ہیں

درد کی مسافت میں
اور رہِ اذیت میں
بے ہُشی کی حالت میں
آگہی یہ ہوتی ہے
پھانس یہ شناسا ہے
یہ خراش اپنی ہے

ان شناسا پھانسوں کو
اپنی ان خراشوں کو
اپنا جاننے ہی میں
درد ہے، اذیت ہے
ایک بار رد کردو
عمر بھر کی راحت ہے
 

Rate it:
Views: 582
09 Feb, 2014