یہ اقرار یادوں کا لفظ میری زبان کا ھے

Poet: MZ By: MZ, karachi

یہ اقرار یادوں کا لفظ میری زبان کا ھے
یہ الجھا ھوا کاغذ میری داستان کا ھے

جدا ھو کہ بھی اپنوں سے کوئی جی سکے گا کیسے
میری چاھت میں حوصلا اک چٹان کا ھے

انھیں دیکھ کر ھوا ھوں مدھوش جب سے
بھول بیٹھا ھوں کون سا راستہ میرے مکان کا ھے

زمانے کی طرح انھوں نے بھی مجھے غلط سمجھا
میں کیا کروں یھی وقت تو امتحان کا ھے

مجھے زمین پر رھنے کی عادت ھے
اور انھیں شوق آسمان کی اڑان کا ھے

Rate it:
Views: 449
10 Nov, 2011