یہ بات ہے دن چار کی

Poet: Umer Farooqi By: Umer Farooqi, Rawalpindi

یہ بات ہے دن چار کی
ایک عاشق ایک غم خوار کی

وہ نہ سمجھے ہمارے محبت
کمی نہ تھی اعتبار کی

یاد اس کو ہر پل کرنا
یہ عادت پے پیار کی

ساون آئے تو بہتے آنسو
یہ رونق ہے دلدار کی

کرتی محبت وہ مجھ سے اگر
یہ بات تھی وقار کی

بھول بھی جاؤں تو کیسے بھولوں
عادت ہے اب انکار کی

بہار آئی پھول کھلے
ہجرمیں خوشبو بیکار کی

عمر بھی اب ڈھلتی جائے
محبت کے اقرار کی

Rate it:
Views: 761
11 Mar, 2010