یہ بات ہے دن چار کی
Poet: Umer Farooqi By: Umer Farooqi, Rawalpindiیہ بات ہے دن چار کی
ایک عاشق ایک غم خوار کی
وہ نہ سمجھے ہمارے محبت
کمی نہ تھی اعتبار کی
یاد اس کو ہر پل کرنا
یہ عادت پے پیار کی
ساون آئے تو بہتے آنسو
یہ رونق ہے دلدار کی
کرتی محبت وہ مجھ سے اگر
یہ بات تھی وقار کی
بھول بھی جاؤں تو کیسے بھولوں
عادت ہے اب انکار کی
بہار آئی پھول کھلے
ہجرمیں خوشبو بیکار کی
عمر بھی اب ڈھلتی جائے
محبت کے اقرار کی
More Love / Romantic Poetry






