یہ جو بنی تیری میری کہانی ہے
صرف دوسروں کی منہ زبانی ہے
لکھنا نہیں آتا کوئی قصہ مجھ کو
نہ ہی اشعار میں میرے روانی ہے
مصور بھی نہیں اچھا کوئی میں
لیکن مجھے تیری صورت بنانی ہے
ذلفیں سنوارنی ہیں سیاہ لمبی
لگے کسی شہنشاہ کی رانی ہے
لا کر کوہ طور سے مٹی پاکیزہ وہ
مجھے تیری آنکھوں میں سجانی ہے
چرانا ہے قوس قزح سے رنگوں کو
تیرے گالوں پہ لالی بھی لگانی ہے
ماتھے پہ تیوری لانا ہے بڑا مشکل
بارہا کرنے پر ہی مہارت یہ آنی ہے
تمہیں چاند سا منور بھی تو کرنا ہے
پھر فلک پر بھی اک نظر دوڑانی ہے
بنا کر حسینائوں سے حسیں تر
مجھے تجھ سے ہی مات کھانی ہے
دکھا کے ترا چہرہ جھرنے کو عمراؔن
مجھے آج پانی میں آگ لگانی ہے