یہ جو وحشت خمار لمحے ہیں

Poet: قاسم علی مکھن شاہی By: Qasim Ali Makhan shahi, Distrct RYK. Sadiqabad

یہ جو وحشت خمار لمحے ہیں
یا جو آنکھوں کے گرد ہلکے ہیں

یہ تو ایک عام سی نشانی ہے
عاشقوں کی یہ عادت پرانی ہے

رو رو کے آنکھیں وہ سجا لیتے ہیں
دریا میں لہروں کی طرح بہتے ہیں

اور اکثر وہ یہی کہتے ہیں
ستم ہے یا مہربانی ہے کسی کے بعد کی کہانی ہے

میں کہتا ہوں یہ رت بڑی سہانی ہے
اسی طرح جینا ہی زندگانی ہے

Rate it:
Views: 229
08 Mar, 2024
More Love / Romantic Poetry