یہ خیال ہے اسکا اور خواب ہیں اس کے
حسن کے سارے خطاب ہیں اس کے
یہ پیغام دیا ہے ہمیں باد صبا نے
یہ چمن اسکا ہے اور گلاب ہیں اس کے
اس کے چہرے کی روفق کہتی ہے
یہ چاندنی اسکی ہے اور مہتاب ہیں اس کے
ملتا ہے وہ ہمیں سب سے چھپ کر
یہ حجاب اسکے ہیں اور نقاب ہیں اس کے
ملتے ہیں سندیسے اس کی چاہت کے
یہ خط اسکے ہیں اور جواب ہیں اس کے